میری کہانی کا کردار میری ماں کی کزن ہے ماں کی کزن ہونے کے ناطے وہ میری خالہ برابر لگتی تھی سگی خالہ اگرچہ نہیں تھی لیکن میں ا سکو خالہ ہی کہتا تھااور اس کی جوانی دیکھ کے خالہ کہنے کو بھی دل نہیں کرتا تھا
میں سیکس کا پانی نوجوان لڑکا ہوں میں چدائی کی شروعات زیادہ تر اپنے ہی گھر سے کرتا ہوں. میں نے پہلی بار سیکس کرنا اپنی ماموں زاد کزن سے سیکھا تھا اور ا سنے مجھے اپنے بوبز کا دودھ مہاورے کے طور پہ کہتا ہوں پلایا تھا کنواری تھی وہ دودھ کہاں سے ملنا تھا
لیکن مجھے اس کے خوار ممے ابھی بھی یاد آتے ہیں. اس نے مجھ سے پھر ایک بار پھدی چسوائی تھی نا جانے وہ کیوں اتنی سمجھ دار لڑکی تھی کہ انگریزی فلموں والی لڑکی ہی سمجھ لو اب میں اس کا شاگرد تھا تو کالہ کی پھدی کا رس کیوں نا پیتااور ا سکے ممے کا دودھ بھی تو پینا تھا .بس اس لیئے میں اکثر خالہ کے گھر جاتا تھا تاکہ جب بھی موقع ملے اس کی پھدی ماروں
اور پھر ایک دن میرے نصیب جاگ گئے جب پہلی بار ا سکی پھدی مارنے کا چانس ملا تھااور اس دن تو ا س کی بھی پھدی ترستی چوت ہی تھی اور لمبے لنڈ کو ترسی ہوئی تھی. بے چاری خالہ ا سکی شادی نہٰں ہو پا رہی تھی اور میرے ہتھے چڑھ گئی تھی بھلا میں کب کسی کو چودے بنا جانے دیتا ہوں
ایک بار کا ذکر ہے میری خالہ شکیلہ وہ بہت سیکسی تھی اور خوبصورت بھی تھی اسکی عمر تقریباٌ تیس سال تھی اور کنواری تھی مطلب غیر شادی شدہ تھی اور اس کی پھدی کو اب لن کی بہت طلب رہنے لگی تھی بھلا میں اس کا خیال نا کرتا تو کون کرتا
میں ایک دن شکیلہ کے گھر پہنچا انہوں نے دروازہ کھولا اُوووففففف فففف ،،یار کیا لگ رہی تھی وہ وائٹ کلر کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی وہ بھی فٹنگ میں میں اندر گیا انہو ں نےمجھے بیٹھنے کوکہا اس کی جوانی بھیگی بھیگی لگ رہی تھی کیا گرم خالہ تھی
وہ پانی لینے گئی میں گلاس پکڑنے لگا تبھی میرا ہاتھ انکے ہاتھ سے لگا وہ مجھے اور میں انھیں دیکھنے لگ گیا انہوں نے کوئی ریکشن نہیں کیا میںنے پانی پیا وہ بولی کہ تم بیٹھو میں کچن سے ہوکر آتی ہو یار جب وہ کچن کی طرف جارہی تھی تو پیچھے سے شکیلہ کی گانڈ کیا لگ رہی تھی اُوووفففف فففف .. میری تو نیت خراب ہونے لگی تھی دل کر رہا تھا کہ جاکر پکڑلو پیچھے سے
پھر اچانک مجھے شکیلہ آنٹی کے گِرنے کی آواز آئی میں جلدی سے کچن میں گیا تو دیکھا شکیلہ آنٹی نیچے گِری ہوئی تھی میں نے انھیں اٹھایا ان سے چلا نہیں جارہا تھا میں نے پھربھی کوشش کرکے انھیں اٹھایا اور انکے کمرے میں لےگیا انھیں بیڈ پر لیٹایا انکے پاؤں پر ٹیوب لگانے لگا .میں انکے پاؤں پر ٹیوب لگا رہا تھا انہوں نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی تھی
انھیں کچھ سکون مل رہا تھا میری نیت تو پہلے ہی خراب تھی میں دھیرے سے انکے قریب گیا اور حیرانی کی بات یہ تھی کہ وہ کچھ کہہ بھی نہیں رہی تھی میں آگے بڑھا شکیلہ آنٹی کے ہونٹوں کو چوسنا اسٹارٹ ہوگیا وہ بھی مجھے کِس کرنے لگی کِس کرتے کرتے میںنے اسے بیڈ پر لیٹا دیا اور اسے کِس کرتا رہا پھر اسکے بوبس کو دبانے لگا اسکی آوازیں نکلی حآہ آہ اوئی ئی ئی
پھر شکیلہ آنٹی کی قمیض اتاردی کیا بوبس تھے یار اسکے بوبس کو زور زور سے دبانے لگا .پھر شکیلہ کی شلوار اتاری اسے بیڈ پر لیٹا دیا اپنی پینٹ اتاری لنڈ نکالا اور اسکے منہ میں ڈال کر اسے چوپے لگوانے لگا اپنے لنڈ کو اسکے منہ کے اور اندر تک گھسانے لگا. پھر شکیلہ کی چوت پر رکھا
ایک جھٹکے سے اندر کر اپنی کمر کو زور زور سے آگے پیچھے کرنے لگا شکیلہ کی چیخیں نکلی اائی آہ آہ آہ ہ ہ ہ و دوہری ہوتی گئی واقعی اس کی چوت کنواری نکلی تھی اور ا سکی چوت لن کی ڈیمانڈ کرنے میں حق بجانب تھی ،،اُوو ووووففف ففف ،،میں اسے پندرہ منٹ تک چودتا رہا
پھر اسکی ایک ٹانگ اٹھائی اور لنڈ اسکی چوت میں ڈالا اور جھٹکے مارنے لگا .وہ چیخیں مارنے لگی اااہھ ھھھ ھھھہ ، کہا کہ یہ ہوتا ہے سیکس پھر لنڈ نکالا اسکی چوت میں انگلی ڈال کر اندر باہر کرنے لگا اسکی آوازیں نکلی اُوومر گئی بہت درد ہو رہی ہے پلیز مت ہلو رک جاو. اور انگلی نکالو اب میری انگلی خون میں لت پت تھی
پھر اسکی دونوں ٹانگیں اٹھائی اور اسے چودنے لگا بڑا مزہ آرہا تھا یار میںنے اسکے بوبس کو پکڑا ہوا تھا اور ساتھ ساتھ اسے چود رہا تھا پھر شکیلہ کے بوبس کو چوسنے لگ گیا پھر اسے اپنے اوپر بیٹھا کر لنڈ اسکی چوت میں ڈالا اور اسے اوپر نیچے کرنے لگا
جب وہ اوپر نیچے ہورہی تھی تو اسکے بوبس کیا ہل رہے تھے یار پھر اسکی ٹانگیں اٹھا کر اسے چودنے لگا میں ایک گھنٹے تک اسے چودتا رہا ہم دو تین شفٹ میں چود چکے تھے اور ا سکی بھی تسلی ہو گئی تھی پھر جب مجھے محسوس ہوا کہ میری منی نکلنے لگی ہے تو میں نے لنڈ نکالا ہاتھ میں پکڑا اور ہلاتے ہوئے شکیلہ کے بوبس پر نکال دی
بڑی مزے کی تھی یارمیری شکیلہ آنٹی ایسا مزہ ایسی چودائی تو میں نے کہیں لی ہی نہیں وہ بہت چکنی تھی یار انکے بوبس اُوومیری آنکھوں کے سامنے ابھی بھی اس کی خوار جوانی نظر آ رہی ہے
0 comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.